Spinner

ٹاولرز کی کہانی

ٹاولرز گزشتہ 50 برس سے لاکھوں لوگوں کو کپڑوں کی مصنوعات فراہم کررہی ہے۔ ہم اپنے کلائنٹس کی ضروریات سے جُڑے ہوئے ہیں اور اس طرح اُن کی زندگی کی کہانی کا حصہ ہیں۔

Story 1

1973 ٹاولرز
مسٹر عبید کی طرف سے قائم

یہ کہانی 1973 میں شروع ہوئی جب مسٹر محمد شیخ عبید نے ایک چھوٹی سی کمپنی کی داغ بیل ڈالی جس کے پاس صرف 6 ٹیری لُومز تھیں۔ جن سے بہترین معیار کے تولیے مارکیٹ میں فراہم کئے جاتے تھے اور اس کمپنی کا نام ٹاولرز رکھا گیا تھا-

6 ٹیری لومز سے فیکٹریوں کے نیٹ ورک تک

10 برس کی قلیل مدت میں شیخ محمد عبید کی محنت، تحمل اور وژن کے ساتھ وہ چھ لوُمز اب فیکٹریوں کا نیٹ ورک بن گئی ہیں۔ جو کہ مختلف النوع مصنوعات پاکستان اور بیرون ممالک کے لئے بنا رہی ہیں۔

عالمی سطح پر قابل اعتماد پاکستانی ,
مینوفیکچرر

اگلے 32 برسوں میں مسٹر عبید نے بزنس کو اس طرح بڑھایا کہ ٹاولرز عالمی سطح پر قابل اعتماد مینوفیکچرر بن گئی۔ گذشتہ دو دہائیوں سے ٹاولرز نے بیسٹ ایکسپورٹر کا ایوارڈ کامیابی سے جیتا ہے۔

2010 مہرین ٹاولرز کی سی ای او مقرر

2010 میں ٹاولرز کی لیڈرشپب تبدیل ہوئی ار مہرین عبید آغا CEO مقرر کی گئیں۔ اپنے والد کی وراثت کو بطور رہنما اصول اپناتے ہوئے ، مہرین نے ٹاولرز کی ان اقدار کو جاری رکھا جن کے مطابق کلائنٹ کو خاندان کا فرد سمجھا جاتا تھا اور تمام پراڈکٹس کو کامِل یا پرفیکٹ بنایا جاتا تھا۔

بہنوں کی محبت میراث کو آگے لے گی

بعد ازاں مسز مہرین عبید آغا کی بہنوں نے بطور بورڈ ممبر کمپنی کو جوائن کر لیا۔ اپنے والد کے وژن کو اپنا رہنما اصول بناتے ہوئے عبید سسٹرز نے مارکیٹ میں اپنا لوہا منوالیا۔ آج ٹاولرز ریجن کی ان چند کمپنیوں میں سے ایک ہے جو کہ خواتین کی سربراہی میں ترقی کررہی ہیں۔

آج تخیل سے آگے ترقی

آج ٹاولرز میں 5000 افراد کام کررہے ہیں۔ اور مجموعی برآمدات 55 ملین ڈالرز سے زائد ہیں۔ نِٹ ویئر ایپرل میں نمایاں کامیابی کے ساتھ، ٹاولرز کے ایپرل مینوفیکچرنگ کی پیداوار میں مُسلسل اضافہ ہو رہا ہے اور 75٪ سے زائد سال بہ سال بڑھوتری دیکھی جا سکتی ہے۔

اوپر سے اوپر کی طرف

ٹاولرز میں شب وروز کام ہوتا ہے لیکن جو چیز اس منفرد بناتی ہے وہ ایک آدمی اور اُس کی بیٹیوں کی بنائی ہوئی کمپنی کی کہانی ہے جہاں ایک ایک دھاگے کو گاہک کی ضروریات کے مطابق بُنا جاتا ہے۔